اردو

ترمیم

اشتقاقیات

ترمیم

از عربی حكمة، ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے اردو میں عربی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم مستعمل ہے۔ 1582ء کو "کلمۃ الحقائق" میں مستعمل ملتا ہے۔

تلفظ

ترمیم
  • { حِک + مَت }

حِکْمَت مؤنث

  1. عقل، دانش، دانائی۔
    "وہ حکمت و دانائی کی تلاش میں چین تک کا بھی سفر کر سکتے تھے۔"، [1]
  2. مصلحت، خوبی، بھلائی، بہتری۔
    "مفکرین اسلام میں سے جس کسی نے اعمال پر زور دیا ہے .... ان کے پیش نظر یہی حکمت تھی۔"، [2]
  3. طباعت، علاج، معالجے کا علم۔
    "یہ کام ان پرچوں کے لیے چھوڑ دیا جائے جن کا مبحث مطلقاً طب و حکمت ہے۔"، [3]
  4. (کسی چیز کی) حقیقت، ماہیت، اصل۔
    ؎ حکمت عشق بوعلی سوں نہ پوچھ
    نئیں وہ قانون شناس اس فن کا، [4]
  5. تدبیر، چال، ترکیب۔
    "برف اور سردی کی شدت سے محفوظ رنے کے لیے بہت سی حکمتیں ہیں۔"، [5]
  6. علم جس میں مشاہدہ، غوروفکر، دلیل و برہان سے حقائق کو معلوم کیا جائے۔ (مراد) منطق، فلسفہ، سائنس۔
    "فضل اول یونانی حکمت کے ایک کردار اقلیدس سے عبارت ہے۔"، [6]
  7. علاقانہ مقولہ، حکیمانہ قول، عقل و دانش کی بات۔
    "نون تیل بھی بیچتے جاتے اور رامائن اور مہا بھارت میں لکھی ہوئی حکمتیں بھی سناتے جاتے۔"، [7]
  8. ڈھنگ، طور طریقہ، مطلب، انتظام، کفایت شعاری، معجزہ، راز، بھید۔ (جامع اللغات)
  9. { تصوف } حقایق و اوصاف و خواص وا حکام اشیاء کا جاننا جیسا کہ وہ نفس الامر میں ہیں اور جاننا ارتباط اسباب کا مسبب کے ساتھ اور حقایق الہٰی اور علم عرفان کے کا جاننا۔

(ماخوذ: مصباح التصرف، 104)

تراجم

ترمیم

wisdom; knowledge, science; philosophy; mystery; cleverness, skill, art, contrivance, device, address; management, frugality; the functions of a physician

مترادفات

ترمیم

دانائی، عَقْل، طِب، فَضْل، ڈِپْلومیسی، فَلْسَفَہ،

مرکبات

ترمیم

حِکْمَتِ عَمَلی، حِکْمَتِ مَلْفُوظ بِہ، حِکْمَتِ اِشْراق، حِکْمَتُ الْاِلَہِیَّہ، حِکْمَتِ اِلٰہی، حِکْمَت آرا، حِکْمَت آموز، حِکْمَت آمیز، حِکْمَت آئِیں، حِکْمَتِ بالِغَہ، حِکْمَتِ بَحْثی، حِکْمَتِ تَکْوِینی، حِکْمَتِ ثالِثَہ، حِکْمَتِ جامِعَہ، حِکْمَت خانَہ، حِکْمَتِ ذَوقی، حِکْمَتِ ریاضی، حِکْمَت سے، حِکْمَتِ طَبْعی، حِکْمَتِ قَولی، حِکْمَت کَدَہ، حِکْمَت مَآب، حِکْمَتِ مَدَنی، حِکْمَتِ مَشائی، حِکْمَتِ مَنْزِلی

حوالہ جات

ترمیم
  1. ( 1976ء، علامتوں کا زوال، 191 )
  2. ( 1968ء، اردو دائرہ معارف اسلامیہ، 735:3 )
  3. ( 1943ء، محفوظ علی بدایونی، طنزیات و مقالات، 334 )
  4. ( 1707ء، ولی، کلیات، 24 )
  5. ( 1975ء، معاشی اور تجارتی جغرافیہ، 268 )
  6. ( 1979ء، کیسے کیسے لوگ، 11 )
  7. ( 1979ء، بستی، 10 )

مزید دیکھیں

ترمیم

فارسی

ترمیم

حکمت

  1. حکمت